پاکستان نے کابل کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ چمن میں پاکستانی چوکیوں پر افغانستان کے کچھ عناصر کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے فوری اور موثر جواب دیا۔
ایک بیان میں وزارت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ افغانستان سے فائرنگ شروع ہوئی تھی اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ذمہ دارانہ جوابی کارروائی کے نتیجے میں صورتحال پر قابو پالیا گیا۔
وزارت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X کے ذریعے شیئر کیے گئے ایک بیان میں کہا، “ہم چمن میں پاک افغان سرحد پر آج کے واقعے کے حوالے سے افغان فریق کی جانب سے گردش کرنے والے دعووں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔”
اس میں مزید کہا گیا کہ “فائرنگ افغان جانب سے شروع کی گئی تھی، جس کا ہماری سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر جوابی اور ذمہ دارانہ انداز میں جواب دیا”۔
وزارت نے کہا، “پاکستانی فورسز کی ذمہ دارانہ کارروائی کی وجہ سے صورتحال پر قابو پالیا گیا اور جنگ بندی برقرار ہے”۔
استنبول میں مذاکرات کے تازہ ترین دور کے پس منظر میں، بیان میں لکھا گیا، “پاکستان جاری مذاکرات کے لیے پرعزم ہے اور افغان حکام سے باہمی تعاون کی توقع رکھتا ہے۔”
قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے استنبول میں مذاکرات کا تازہ ترین دور شروع ہونے پر، پاک افغان مذاکرات میں سہولت کاری کے لیے ترکی کے کردار پر شکریہ ادا کیا۔