افغان طالبان کے سربراہ اور سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ طالبان قیادت میں اختلافات کے بارے میں قیاس آرائیوں کے درمیان ’غیر ضروری اور فضول معاملات‘ پر بات کرنے سے گریز کریں۔
افغان طالبان کے نائب ترجمان حمد اللہ فطرت کی جانب سے سپریم لیڈر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اخوندزادہ نے یہ باتیں قندھار میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہیں، جس میں طالبان کی وزارت داخلہ، وزارت شہداء و معذورین، وزارت محنت و سماجی امور کے حکام کے علاوہ حکومتی نمائندوں اور مدارس کے نمائندوں نے شرکت کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنے خطاب میں اخندزادہ نے اس بات پر زور دیا کہ “جب کسی کو ذمہ داری سونپی جاتی ہے، تو انہیں اپنے اختیارات اور فرائض کا واضح ادراک ہونا چاہیے۔”
انہوں نے حکام پر زور دیا کہ “اندرونی جھگڑوں سے گریز کریں، مل کر کام کریں اور اسلام کی تعلیمات پر مضبوطی سے عمل کریں۔”
طالبان سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ’’فیصلہ سازی اور معاملات چلانے میں شریعت کو ترجیح دی جانی چاہیے اور کوئی بھی اپنے آپ کو شریعت سے بالاتر نہ سمجھے، ایک دوسرے کو سچائی اور صبر کی تلقین کریں۔‘‘
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ “لاپرواہی یا غیر ضروری معاملات میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔”