آسٹریلیا کے بوندی بیچ میں یہودیوں کی چھٹیوں پر فائرنگ، 10 ہلاک، دو زیر حراست

آسٹریلیا کے بوندی بیچ میں یہودیوں کی چھٹیوں پر فائرنگ، 10 ہلاک، دو زیر حراست

آسٹریلوی حکام نے بتایا کہ سڈنی کے بونڈی بیچ پر یہودیوں کی چھٹیوں کی تقریب کے دوران مسلح افراد کی فائرنگ سے دس افراد ہلاک اور ایک درجن کے قریب زخمی ہو گئے۔

نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے کہا کہ دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، اور آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں کم از کم دو بندوق برداروں میں سے ایک بھی شامل ہے۔

نیو ساؤتھ ویلز کی ایمبولینس کے ترجمان نے بتایا کہ فائرنگ کے بعد ایک درجن کے قریب لوگوں کو مقامی ہسپتالوں میں لے جایا گیا۔

آسٹریلوی پولیس کا کہنا ہے کہ ایک کار میں ایک “دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلہ” ملا ہے جو مہلک فائرنگ کے ایک مشتبہ شخص سے منسلک ہے۔

نیو ساؤتھ ویلز کے پولیس کمشنر مال لینون نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ “ہمیں ایک کار میں ایک دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلہ ملا ہے جس کا تعلق مقتول مجرم سے ہے۔”

وزیر اعظم انتھونی البانی نے اس واقعے کو “حیران کن اور تکلیف دہ” قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ “ہنگامی ردعمل دینے والے زمین پر ہیں اور جان بچانے کے لیے کام کر رہے ہیں”۔

“میں نے کم از کم 10 افراد کو زمین پر دیکھا اور ہر جگہ خون دیکھا،” 30 سالہ مقامی ہیری ولسن نے، جس نے فائرنگ کا واقعہ دیکھا، نے سڈنی مارننگ ہیرالڈ کو بتایا۔

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ​​کہا کہ جو یہودی لوگ ساحل سمندر پر ہنوکا کی چھٹی کی پہلی شمع روشن کرنے گئے تھے، ان پر ’’بدتمیز دہشت گردوں‘‘ نے حملہ کیا۔

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں