وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے پشاور میں پی ٹی آئی کے ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ ایک واحد، مستقل پالیسی پر عمل پیرا ہو جو عوام کی ضروریات اور امنگوں کی عکاس ہو۔
آفریدی کو حکمرانی میں اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے سننے کے لیے ہزاروں حامی جمع ہوئے۔ یہاں پی ٹی آئی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیراعلیٰ نے صوبے میں استحکام، عوامی بہبود اور موثر طرز حکمرانی کے لیے اپنے عزم کو یاد کیا۔
صوبے کے لیے ایک پالیسی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ “[کے پی] کوئی تجربہ گاہ نہیں، یہ قابل فخر پشتونوں کا ہے، اب سے حکومت اور عوام ایک پالیسی پر عمل کریں گے۔” سہیل آفریدی نے کہا کہ سیاسی بیانیے کو گورننس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے حقیقی قیادت اور سیاسی یا ادارہ جاتی شخصیات میں فرق کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ احتساب اور کردار کا احترام ضروری ہے۔ ریلی میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی بھرپور حمایت دیکھنے میں آئی، کارکنوں نے ڈی چوک تک مارچ کے لیے نعرے لگائے۔
آفریدی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی آئینی اور قانونی عمل کو ترجیح دیتے ہوئے مارچ کی کال کریں گے۔ ریلی میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں، جن میں سابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر اور کے پی کے صدر جنید اکبر شامل تھے، نے پارٹی کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دینے کی کوششوں کی مذمت کی۔