پی ٹی آئی نے افغانستان سے مذاکرات میں ہچکچاہٹ پر حکومت کو تنقید کا نشانہ

پی ٹی آئی نے افغانستان سے مذاکرات میں ہچکچاہٹ پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا

پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے حکومت کو افغانستان سے بات کرنے میں ہچکچاہٹ پر تنقید کا نشانہ بنایا اور ملک کو چلانے اور حالیہ مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے میں ادارہ جاتی توازن پر زور دیا۔

پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر، تیمور خان جھگڑا اور حلیم عادل شیخ نے سابق گورنر سندھ محمد زبیر کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

قیصر نے کہا کہ یہ “بدقسمتی” ہے کہ افغانستان سے لوگوں کو لا کر خیبر پختونخوا میں آباد کیا گیا۔

افغانستان کے ساتھ جاری تناؤ اور اس کے نتیجے میں تجارت میں تعطل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگوں اور تنازعات کے باوجود عالمی سطح پر تجارتی سرگرمیاں بند نہیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ سرحد بند ہونے سے صوبے میں لوگوں کو روزگار نہیں مل رہا اور معاشی سرگرمیاں رک گئی ہیں، آپ بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کے لیے تیار ہیں اور بھارت کے ساتھ جنگ ​​بندی کی جو ہمارا سب سے بڑا دشمن ہے، تو افغانستان کے ساتھ کیوں نہیں؟

میرا مشورہ ہے کہ افغانستان کے ساتھ تجارت ہونی چاہیے، تمام معاملات سفارت کاری کے ذریعے حل کیے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے اور تمام ادارے آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کریں۔

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں