ڈکی بھائی کیس اپ ڈیٹ: عدالت نے سائبر کرائم افسران کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

ڈکی بھائی کیس اپ ڈیٹ: عدالت نے سائبر کرائم افسران کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

ایک مقامی عدالت نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی (این سی سی اے) کے افسران کے تین روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دیتے ہوئے تحریری حکم جاری کیا ہے جنہیں ڈکی بھائی کیس سے منسلک رشوت اور بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے پیش کیے گئے الزامات اور شواہد کی تفصیل دی گئی۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کو مجموعی طور پر 42.548 ملین روپے کے فراڈ اور غبن کے الزامات کا سامنا ہے۔

ایف آئی اے نے کیس سے متعلق مزید شواہد اور دستاویزات جمع کرنے کے لیے ان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی تھی۔

عدالتی حکم کے مطابق، تفتیش میں انکشاف ہوا کہ متعدد ملزمان سے خطیر رقم برآمد کی گئی: ارسلان رضا سے 700,000 روپے، زوار سے 9.9 ملین روپے، یاسر سے 1.948 ملین روپے، مجتبیٰ ظفر سے 360،000 روپے، محمد عثمان سے 45 لاکھ روپے، اور عزمان سے 300 روپے۔

شکایت کنندہ عروب جتوئی نے الزام لگایا کہ افسر شعیب ریاض کو 90 لاکھ روپے رشوت دی گئی، جبکہ چوہدری سرفراز احمد کو مبینہ طور پر 5 لاکھ روپے اضافی دیے گئے۔

عدالت نے نوٹ کیا کہ اس کیس میں دو اہم اجزاء شامل ہیں، ایک رشوت کے الزامات سے متعلق اور دوسرا این سی سی اے کے اندر بدعنوانی کے وسیع نیٹ ورک سے متعلق ہے۔

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں