کرسمس ایک مذہبی تہوار ہے جو ایک ایسے انسان کی پیدائش کی خوشی میں منایا جاتا ہے جسے عیسائی نہ صرف خدا کا بیٹا بلکہ خود خدا بھی مانتے ہیں۔
سادہ الفاظ میں، جیسا کہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ فرماتے ہیں: “یہ ایک مذہبی معاملہ ہے۔ لہٰذا آپ کو اسے نہیں منانا چاہیے، کیونکہ آپ کا مذہب عیسائیت نہیں بلکہ اسلام ہے۔”
یہ بات درست ہے، لیکن کرسمس اب ایک ثقافتی مظہر بھی بن چکا ہے۔ تو پھر ہم کرسمس کی ثقافتی تقریبات میں کیوں شریک نہیں ہو سکتے؟
.حضرت عیسیٰؑ نہ خدا کے بیٹے تھے اور نہ خدا کا مجسم روپ
اللہ تعالیٰ اس بارے میں بالکل واضح ہے۔ قرآنِ کریم میں متعدد مقامات پر اللہ تعالیٰ اس تصور کی سختی سے تردید فرماتا ہے کہ حضرت عیسیٰؑ نہ اللہ کے بیٹے ہیں یا ان میں خدائی کا کوئی حصہ ہے۔ بلکہ اللہ تعالیٰ اس عقیدے پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار فرماتا ہے:
“اے اہلِ کتاب! اپنے دین میں حد سے تجاوز نہ کرو اور اللہ کے بارے میں حق کے سوا کچھ نہ کہو۔ مسیح عیسیٰ ابنِ مریم تو صرف اللہ کے رسول تھے اور اس کے کلمہ (کے ظہور) کا نتیجہ تھے جو اس نے مریم کی طرف القا کیا، اور اس کی طرف سے ایک رحمت تھے۔ پس اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور یہ نہ کہو کہ (خدا) تین ہیں۔ باز آ جاؤ، یہی تمہارے لیے بہتر ہے۔ بے شک اللہ ہی ایک معبود ہے۔ اس کی پاک ذات اس سے بہت بلند ہے کہ اس کا کوئی بیٹا ہو۔ اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے، اور اللہ ہی کارساز کے طور پر کافی ہے۔” (سورۃ النساء، باب 4، آیت 172)
مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں۔