پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں ہفتہ تک دفعہ 144 نافذ کر دی ٹی ایل پی پر پابندی کی سفارش

پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں ہفتہ تک دفعہ 144 نافذ کر دی ٹی ایل پی پر پابندی کی سفارش

پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے دو دن کے لیے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ یہ بھی کہا ہے کہ وہ مرکز کو اس کے پرتشدد مظاہروں کے بعد مذہبی سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی لگانے کی سفارش کرے گی۔

محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صوبے بھر میں ہفتہ تک دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے احتجاج، جلسوں، جلوسوں، ریلیوں، دھرنوں اور اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی۔

یہ پیشرفت پیر کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مریدکے میں ٹی ایل پی کے احتجاجی کیمپ کو ختم کرنے کے لیے ایک بڑے پیمانے پر صبح سے پہلے کی کارروائی کے بعد ہوئی، جس نے پرتشدد جھڑپوں، وسیع افراتفری اور متعدد گرفتاریوں کو جنم دیا۔

پارٹی نے اسلام آباد پہنچنے اور امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کرنے کا عہد کرتے ہوئے اسے “غزہ یکجہتی” مارچ کے طور پر بیان کیا تھا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مریدکے آپریشن کے بعد اب تک 2716 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ان میں سے 251 کو لاہور پولیس نے اور 178 کو شیخ پورہ پولیس نے حراست میں لیا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے مطابق، حکومت نے تقریباً 2,800 افراد کو بیرون ملک سفر کرنے سے بھی روک دیا ہے۔

ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 ایک قانونی ضابطہ ہے جو ضلعی انتظامیہ کو ایک محدود مدت کے لیے کسی علاقے میں چار یا زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے۔

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں