غزہ میں اسرائیلی حملوں میں دو بچے اور چار دیگر ہلاک ہو گئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں گردوں کے ڈائیلاسز کے واحد مرکز کو تباہ کر دیا ہے۔
نورا الکعبی کڈنی ڈائیلاسز سنٹر، جو بیت لاہیا میں واقع ہے اور انڈونیشیا کے ہسپتال کا حصہ ہے، مبینہ طور پر گردے فیل ہونے والے 160 سے زیادہ مریضوں کی خدمت کر رہا تھا۔
محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں یہ دوسرا موقع ہے کہ اس سہولت پر حملہ کیا گیا ہے۔
مرکز نے حال ہی میں پہلے سے ہونے والے نقصان کے بعد دوبارہ کام شروع کیا تھا۔
غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش کی طرف سے شائع کی گئی فوٹیج میں اس جگہ پر اسرائیلی بلڈوزر دکھائے گئے ہیں۔
مرکز کی تباہی نے سینکڑوں لوگوں کو زندگی بچانے والے علاج تک رسائی سے محروم کر دیا ہے،” البرش نے کہا۔
وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں گردوں کے فیل ہونے والے 41 فیصد مریض جنگ کے دوران ڈائیلاسز یونٹس کی تباہی اور علاج تک محدود رسائی کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حکام نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق، غزہ کی پٹی میں کم از کم 36 اسپتالوں پر اسرائیلی فورسز نے بمباری کی، چھاپے مارے یا ان کا محاصرہ کیا — ایسے اقدامات جن کے بارے میں انسانی حقوق کے گروپوں نے خبردار کیا ہے کہ وہ 1949 کے جنیوا کنونشن کے تحت جنگی جرائم کا حصہ بن سکتے ہیں۔
سب سے شدید واقعات میں اکتوبر میں العہلی ہسپتال پر بمباری تھی، جہاں سینکڑوں بے گھر شہری کار پارک میں پناہ لیتے ہوئے مارے گئے تھے۔ ہسپتال کے عملے کو مبینہ طور پر اسرائیلی حکام کی جانب سے پیشگی انتباہات موصول ہوئے تھے۔