پاکستان نے امریکا کو دوطرفہ تجارتی معاہدے کی تجویز پیش کردی۔
پاکستان نے امریکہ کے ساتھ ایک زیرو ٹیرف دو طرفہ تجارتی معاہدے کی تجویز پیش کی ہے جس کا مقصد متعدد شعبوں میں تجارتی تعلقات کو وسعت دینا ہے۔
یہ پیش رفت امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے میں دلچسپی کے اظہار کے بعد سامنے آئی.
ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی حکومت نے باہمی مفادات پر مبنی دو طرفہ معاہدے کی تجویز پیش کی ہے، جس میں منتخب ٹیرف لائنوں پر صفر ٹیرف کی پیشکش کی گئی ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ متعدد شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو وسعت دینا چاہتا ہے۔
اسلام آباد کی یہ پیشکش اس وقت سامنے آئی جب امریکی صدر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کی ثالثی کی جس کے بعد دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان ٹائٹ فار ٹیٹ فوجی حملوں کا تبادلہ ہوا۔
صدر ٹرمپ نے دو روایتی حریفوں کے درمیان ایک apocalyptic جنگ کو روکنے کا سہرا اپنے سر لیا جس میں “لاکھوں افراد ہلاک ہو سکتے تھے۔”
اس ہفتے کے اوائل میں سعودی-امریکی سرمایہ کاری فورم 2025 میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “میری انتظامیہ نے کامیابی کے ساتھ ایک تاریخی جنگ بندی کی ثالثی کی تاکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد کو روکا جا سکے۔”
“میں نے اسے کرنے کے لیے کافی حد تک تجارت کا استعمال کیا۔ میں نے کہا، دوستو، چلو، ہم ایک معاہدہ کرتے ہیں۔
کچھ تجارت کرتے ہیں، جوہری میزائلوں کی تجارت نہ کریں، آئیے ان چیزوں کی تجارت کریں جو آپ بہت خوبصورتی سے بناتے ہیں۔
اور ان دونوں کے پاس بہت طاقتور لیڈر، بہت مضبوط لیڈر، اچھے لیڈر، سمارٹ لیڈر ہیں۔ اور یہ سب رک گیا۔