وزیرستان میں تیل اور گیس کے دوسرے بڑے ذخائر دریافت.
ایم پی سی ایل نے پی ایس ایکس کو بتایا کہ خیبر پختونخواہ میں واقع سپن وام ون کنویں میں ہائیڈرو کاربن کے نئے ذخائر پائے گئے ہیں۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق، پاکستان نے وزیرستان بلاک میں تیل اور گیس کے دوسرے بڑے ذخائر کی دریافت کے ساتھ اپنے توانائی کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت کی ہے۔
ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (MPCL) نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو ایک خط میں مطلع کیا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں واقع اسپن وام-1 کنویں میں ہائیڈرو کاربن کے نئے ذخائر پائے گئے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یہ کنواں 3,431 پاؤنڈ فی مربع انچ (psi) کے بہاؤ کے دباؤ کے ساتھ ہلکا خام تیل اور قدرتی گیس پیدا کر رہا ہے۔
کنویں سے روزانہ کی پیداوار کا تخمینہ 20.485 ملین معیاری مکعب فٹ گیس یومیہ (MMSCFD) اور 117 بیرل ہلکا خام تیل ہے۔
بیان کے مطابق، ماری پیٹرولیم وزیرستان بلاک میں 55 فیصد حصص رکھتا ہے، جب کہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کا 35 فیصد حصہ ہے، اور اورینٹ پیٹرولیم کے پاس 10 فیصد ہے۔
توانائی کے ماہرین کا خیال ہے کہ وزیرستان کی پٹی میں تیل اور گیس کی مزید دریافتوں کے قوی امکانات ہیں، جو ملک کی توانائی کے تحفظ میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں اور درآمدات پر انحصار کم کر سکتے ہیں.