صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے انقرہ میں بدھ کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں بدھ کے روز المناک جانی نقصان ہوا۔
بدھ کو الگ الگ بیانات میں دونوں رہنماؤں نے گہرے تعزیت کا اظہار کیا اور غم کی اس گھڑی میں ترکی کے ساتھ پاکستان کی یکجہتی کا اعادہ کیا۔
صدر زرداری نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور ترک حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ “ہم اس مشکل وقت میں اپنے ترک بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی لعنت کو برداشت کرتے ہوئے اس طرح کی وحشیانہ کارروائیوں سے ہونے والے درد کو سمجھتا ہے۔
“دہشت گرد امن اور انسانیت کے دشمن ہیں،” زرداری نے دہشت گردی سے نمٹنے اور تمام اقوام کے محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے متحد عالمی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعظم شہباز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر حملے پر اپنے صدمے اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے صدر رجب طیب اردوان اور ترک عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔”
شریف نے متاثرہ خاندانوں کے لیے دعا بھی کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ دونوں رہنمائوں نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے مضبوط موقف کا اعادہ کیا۔
انقرہ کے قریب ترکش ایرو اسپیس انڈسٹریز کے ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے اس حملے میں چار افراد ہلاک اور 14 دیگر زخمی ہوئے، جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے۔
ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے تصدیق کی کہ دو حملہ آور
مارے گئے جس کو انہوں نے دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ جائے وقوعہ پر فائرنگ اور زوردار دھماکے کی آوازیں سنائی دیں۔
ٹی وی فوٹیج میں مسلح حملہ آوروں کو TUSAS عمارت میں داخل ہوتے دکھایا گیا ہے۔ صدر طیب اردگان، جو روس کے شہر کازان میں برکس کانفرنس میں صدر ولادیمیر پوٹن کے ہمراہ شریک تھے، نے بھی اسواقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔