پاکستانی وائٹ بال ٹیم کی کپتانی سے سٹار بلے باز بابر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان ون ڈے قیادت کے لیے اہم امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ دریں اثنا، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مبینہ طور پر ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی کے لیے محمد حارث پر غور کر رہا ہے۔
پی سی بی کے ذرائع نے اشارہ دیا ہے کہ بابر کو ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سے ہٹانے کی سفارش وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے کی تھی۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد اپنی رپورٹ میں کرسٹن نے بابر سے خواہش ظاہر کی کہ وہ صرف ون ڈے فارمیٹ پر توجہ دیں۔
بابر کے ساتھ بات چیت کے دوران، کرسٹن نے ٹیم کے مستقبل کے لیے اپنے وژن کا خاکہ پیش کیا، خاص طور پر آئندہ 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر نظر رکھتے ہوئے۔ تاہم، 29 سالہ نوجوان نے مبینہ طور پر صرف ایک فارمیٹ کی کپتانی کے خیال کی مخالفت کی اور اہم فیصلہ سازی سے کنارہ کشی محسوس کی، جس کی وجہ سے اسکواڈ میں عدم اطمینان بڑھتا گیا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ کرسٹن کی محمد حارث کو بطور ٹی ٹوئنٹی کپتان ترجیح دینے کا مقصد نوجوان ٹیلنٹ کو فروغ دینا اور زیادہ جارحانہ کھیل کے انداز کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ حارث نے مختصر فارمیٹ میں نمایاں صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے اور اسے مستقبل کے لیے ایک امید افزا رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
بابر کے مستعفی ہونے کے بعد، رضوان کے تجربے اور قائدانہ خوبیوں نے انہیں ون ڈے کپتانی کے لیے ایک مضبوط امیدوار کے طور پر کھڑا کیا۔ توقع ہے کہ وہ آسٹریلیا کے آئندہ وائٹ بال ٹور کے لیے ٹیم کی تیاریوں کے حوالے سے بات چیت میں حصہ لیں گے۔
پاکستانی ٹیم نومبر میں آسٹریلیا کا دورہ کرنے والی ہے جہاں وہ تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز میں حصہ لے گی۔ ہیڈ کوچ گیری کرسٹن ایسے کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کرنے کے لیے بے تاب ہیں جو جدید کھیل سے ہم آہنگ ہو سکیں اور بھارت اور سری لنکا میں ہونے والے 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سمیت بڑے ٹورنامنٹس میں کامیاب ہونے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔