حکومت نے ایندھن کی قیمتوں میں کمی کردی: پیٹرول 10 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 13.06 روپے فی لیٹر سستا

حکومت نے ایندھن کی قیمتوں میں کمی کردی پیٹرول 10 روپے، ایچ ایس ڈی 13.06 روپے فی لیٹر سستا
Spread the love

حکومت نے ایندھن کی قیمتوں میں کمی کردی: پیٹرول 10 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 13.06 روپے فی لیٹر سستا

وفاقی حکومت نے اتوار کو ایندھن کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 10 روپے فی لیٹر کم ہو کر 259.10 روپے سے کم ہو کر 249.10 روپے ہو گئی ہے، جس کا اطلاق آج نصف شب سے ہو گا۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں بھی کمی دیکھی گئی ہے، جو 13.06 روپے فی لیٹر کم ہو کر 262.75 روپے سے 249.69 روپے ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت 11 روپے 15 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد 169.62 روپے سے کم کر کے 158.47 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 12 روپے 12 پیسے کمی سے 154.05 روپے سے کم کر کے 141.93 روپے کر دی گئی ہے۔ موجودہ ایڈجسٹمنٹ تیل کی عالمی منڈیوں میں جاری اتار چڑھاؤ کی عکاسی کرتی ہیں اور توقع ہے کہ پاکستانی صارفین کو کچھ ریلیف ملے گا۔

اس ہفتے کے اوائل میں وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق مسعود ملک نے کہا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پاکستانیوں کو ہوگا لیکن قیمتوں میں اضافے کا بوجھ بھی وہ اٹھائیں گے۔

قومی اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ قیاس آرائیوں کا باعث بنتا ہے جس سے اگلے پندرہ دن کے لیے پیٹرولیم کی قیمتوں کا اندازہ لگانا قبل از وقت ہے۔

ملک نے نوٹ کیا، “ہمیں اکثر سعودی عرب سے موخر ادائیگیوں پر تیل کے ذریعے مدد ملتی ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ تیل کی مقامی قیمتوں کا تعین عالمی مارکیٹ کے رجحانات سے ہوتا ہے۔

انہوں نے روشنی ڈالی، “ہم پیٹرولیم مصنوعات ڈالر کے مقابلے خریدتے ہیں اور روپے میں فروخت کرتے ہیں۔ موجودہ حکومت کے قیام کے بعد سے، ڈالر اور روپے کی برابری مستحکم ہوئی ہے۔

وزیر نے نشاندہی کی کہ مئی سے پیٹرول کی قیمت میں 47 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ میں بتدریج کمی آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ کو ریگولرائز کرنے کا کوئی معیار نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کا 21 دن کا اسٹریٹجک ذخیرہ موجود ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کے گیس کے ذخائر دن بہ دن ختم ہو رہے ہیں۔ اگر اضافی کنکشن دیے گئے تو اس سے ملک میں گیس کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔ ملک نے کہا کہ “آپ درآمد شدہ گیس کی قیمت ادا کرنے کو تیار نہیں ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی حکومت نے نئے گیس کنکشنز پر پابندی عائد کی، جو کہ درست فیصلہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ سمگلنگ کو قانونی حیثیت نہیں دی جا سکتی، ٹیکس ادا کیے بغیر چیزیں ملک میں لانا غیر قانونی ہے۔ تاہم، وزیر نے کہا کہ اگر ہاؤس اسمگلنگ کو جائز قرار دیتا ہے تو حکومت اس کی اجازت دے گی۔

مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں