عمران خان کہتے ہیں کہ اگر سپریم کورٹ کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی تو احتجاجی تحریک چلائیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رہنما عمران خان نے خبردار کیا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کے اختیارات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس کی سماعت میں شرکت کے بعد اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران نے قومی اداروں کو کمزور کرنے کی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘ادارے سب کا ہے صرف آرمی چیف کا نہیں’۔
عمران نے اہم عہدوں پر “کرپٹ اور نااہل افراد” کی تقرری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے فیصلے قوم کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے بنگلہ دیش کے ہاتھوں پاکستان کرکٹ ٹیم کے حالیہ وائٹ واش کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کھیل کے زوال کا ذمہ دار ناقص قیادت اور تقرریوں کو قرار دیا۔
انہوں نے تاخیری عدالتی فیصلوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر قومی احتساب بیورو (نیب) کی ترامیم کے بارے میں، جن کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ ان کے ریفرنس کیس کا فیصلہ آنے تک اسے ملتوی کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے بانی نے نشاندہی کی کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف سمیت صدر آصف زرداری کے متعدد ہائی پروفائل کیسز نیب کے زیر التوا فیصلے کی وجہ سے تعطل کا شکار ہیں۔
عمران خان نے مزید الزام لگایا کہ القادر یونیورسٹی کو بند کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ اس سے وہ ذاتی طور پر متاثر نہیں ہوں گے، شوکت خانم اسپتال کی بندش سے عوام پر بہت زیادہ اثر پڑے گا۔
سابق وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سپریم کورٹ ملک کی سالمیت کی نمائندگی کرنے والے آخری اداروں میں سے ایک ہے اور اسے تباہ کرنے کی کسی بھی کوشش کا ملک گیر احتجاج سے مقابلہ کیا جائے گا۔
مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں