بلوچستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ہائی وے پولیس کے تین اہلکار زخمی ہوگئے۔

بلوچستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ہائی وے پولیس کے تین اہلکار زخمی ہوگئے۔

بلوچستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ہائی وے پولیس کے تین اہلکار زخمی ہوگئے۔

بلوچستان کے ضلع نصیر آباد میں ہائی وے پولیس کے تین اہلکار اس وقت زخمی ہوگئے جب ان کی گاڑی کے قریب دیسی ساختہ بم پھٹ گیا۔

دھماکا اس وقت ہوا جب مبینہ طور پر نامعلوم افراد کی جانب سے نصب کیا گیا آئی ای ڈی گشتی یونٹ کے قریب پھٹ گیا جس سے گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔

زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نصیر آباد منتقل کر دیا گیا، جہاں ہسپتال حکام نے بروقت طبی امداد کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی پروٹوکول نافذ کیا۔

واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ تفصیلی تفتیش جاری ہے۔

حالیہ دنوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ تاہم، پاکستانی فوج نے متعدد حملوں کو ناکام بنا دیا ہے اور انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں میں ہندوستانی حمایت یافتہ دہشت گردوں کو بے اثر کر دیا ہے۔

گزشتہ ہفتے، مستونگ ضلع میں ایک دہشت گردانہ حملے میں ایک 16 سالہ لڑکا اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور سات دیگر زخمی ہوئے، جب کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے کی گئی جوابی کارروائی کے دوران دو ہندوستانی پراکسی حملہ آوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے کہا کہ مسلح افراد نے اہم سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا جن میں تحصیل آفس، ایک مقامی بینک اور دیگر انتظامی عمارتیں شامل ہیں۔

انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس سے ایک نوعمر طالب علم موقع پر ہی ہلاک اور کم از کم سات دیگر زخمی ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آور صبح کے وقت شہر میں داخل ہوئے اور سرکاری دفاتر اور دو بینکوں کو آگ لگا دی۔

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں