کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔
اگرچہ ہونے والی کابینہ نے مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کی اصولی منظوری دے دی تھی تاہم سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر معاملات پر غور و خوض جاری رہا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اہم اتحادی جماعت پیپلز پارٹی نے تنخواہوں میں مزید اضافے کا مطالبہ کیا تاہم وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت پہلے ہی بجٹ میں عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کر رہی ہے۔
کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دے دی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس تجویز کو مان لیا اور 6 فیصد اضافے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا جائے۔
آخر میں وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے رکن نے اس فیصلے کی منظوری دے دی۔ ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں مارکہ حق کا بھی خصوصی ذکر کیا گیا۔
ملک کے دفاع کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
کابینہ نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی مذمت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک قومی سلامتی اور دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔