شاہین آفریدی کے ورک لوڈ مینجمنٹ پر نائب کپتان سعود شکیل کا غصہ
بائیں ہاتھ کے مڈل آرڈر بلے باز سعود شکیل کو شاہین شاہ آفریدی کی جگہ پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کا نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
یہ تبدیلی شاہین کے کام کے بوجھ کو سنبھالنے کے لیے سلیکٹرز کی حکمت عملی کا حصہ ہے، خاص طور پر جب کہ پاکستان 21 اگست 2024 سے 5 اپریل 2025 کے درمیان 9 ٹیسٹ، 14 T20I، اور کم از کم 17 ون ڈے کھیلنے کے لیے تیار ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا کی جانب سے جب شاہین کے لیے ٹیم کے ورک لوڈ مینجمنٹ پلان کے بارے میں پوچھا گیا تو سعود نے سوال کو موخر کرتے ہوئے کہا، “شاہین ہی آپ کو اس بارے میں بہتر بتا سکتے ہیں۔ یہ میری فکر کی بات نہیں ہے۔”
اس کے بعد ایک رپورٹر نے نشاندہی کی کہ بطور نائب کپتان، سعود قیادت گروپ کا حصہ ہیں۔
سعود نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ‘شاہین ہمارے اہم بولر ہیں، اس لیے ٹیم انتظامیہ وہی فیصلہ کرے گی جو ان کے لیے بہتر ہو’۔
سعود منگل سے شروع ہونے والے بنگلہ دیش ‘اے’ کے خلاف اپنے پہلے چار روزہ میچ میں پاکستان شاہینز کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس میچ کے لیے اسکواڈ میں ٹیسٹ ٹیم کے ارکان کامران غلام، میر حمزہ، محمد علی، محمد ہریرہ، نسیم شاہ، صائم ایوب اور سرفراز احمد بھی شامل ہیں۔
سعود نے کہا کہ یہ میچ آئندہ ٹیسٹ سیریز کے لیے اچھی تیاری کا کام کرے گا۔
“یہ چار روزہ میچ آئندہ ٹیسٹ سیریز کے لیے اچھی تیاری ہو گا۔ مزید برآں، بنگلہ دیش اے ٹیم میں بھی سات سے آٹھ کھلاڑی ہیں جو بنگلہ دیش کی ٹیسٹ ٹیم کا حصہ ہیں، اس لیے یہ میچ ہمارے لیے فائدہ مند ہو گا، سعود نے کہا۔
اس چار روزہ میچ کے بعد آٹھ ممکنہ ٹیسٹ کھلاڑی قومی اسکواڈ میں شامل ہو جائیں گے، بنگلہ دیش ‘اے’ کے خلاف بقیہ میچوں کے لیے پاکستان شاہینز کے متبادل کا اعلان کیا جائے گا۔
مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں