ارشد ندیم نے سونے کی تاریخی جیت کا سہرا والدین اور قوم کی دعاؤں کو دیا۔
پاکستان کے ارشد ندیم نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان کے لیے 52 سالہ گولڈ میڈل کی قحط کو ختم کرتے ہوئے اپنی جیت کا سہرا اپنے والدین اور قوم کی دعاؤں کو دیا۔
ندیم نے جنوبی کوریا میں منعقدہ چیمپئن شپ میں جیولن تھرو ایونٹ میں سونے کا تمغہ جیتا، ہندوستان کے سچن نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔
جاپان کے یوٹا ساکیاما نے 83.75 میٹر کی تھرو کے ساتھ کانسی کا تمغہ حاصل کیا جبکہ سری لنکا کے رومیش تھرنگا پاتھیراج 83.27 میٹر کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے۔
پاکستان کے دوسرے شریک محمد یاسر 75.39 میٹر کی بہترین تھرو کے ساتھ آٹھویں نمبر پر رہے۔ ندیم نے سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے پیغام میں کہا کہ “یہ تمغہ جیتنا ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ کامیابی اللہ کی نعمت اور قوم کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ ندیم نے اپنے کوچ سلمان بٹ کی کاوشوں کو بھی سراہتے ہوئے میڈل کو ان کی مشترکہ محنت کا نتیجہ قرار دیا۔
یہ فتح پیرس اولمپکس 2024 میں حصہ لینے کے بعد ان کی پہلی بین الاقوامی جیت ہے۔ توقع ہے کہ وہ اتوار کی رات 10.20 بجے لاہور پہنچیں گے۔
اس فتح سے پاکستان کی عالمی سطح پر پہچان اور عزت ہوئی ہے۔ ندیم کی جیت کو صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے سراہا۔
پاکستان نے آخری بار 1973 میں ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں گولڈ جیتا تھا، جب اللہ داد نے جیولن تھرو کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا اور محمد یونس نے 800 میٹر کی دوڑ میں گولڈ جیتا تھا۔