پیپر لیک: گنڈا پور نے ای ٹی ای اے ٹیسٹ اسکینڈل میں 10 کی گرفتاری کے بعد انکوائری کا حکم دیا۔
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں ایجوکیشن ٹیسٹنگ اینڈ ایویلیوایشن ایجنسی (ETEA) کے تحت پرائمری اساتذہ کی بھرتی کے لیے ہونے والے ٹیسٹ کے دوران پیپر لیک ہونے کے الزام میں کم از کم 10 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کے دوران نجی گیسٹ ہاؤس پر چھاپے کے دوران 10 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
جس کے بعد وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری کو بے ضابطگیوں کی مکمل انکوائری کرنے کی ہدایت کی۔
کے پی ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق ای ٹی ای اے کے حکام نے صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن کو ابتدائی رپورٹ پیش کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں میں ہونے والے ٹیسٹ کے دوران ایک امیدوار سوالیہ پرچہ اور جوابی پرچہ لے کر امتحانی ہال سے باہر چلا گیا۔
انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر ای ٹی ای اے حکام نے مقامی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مل کر ایک نجی گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا اور ٹیسٹ سے متعلق غیر قانونی سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث 10 افراد کو گرفتار کیا۔
حکام نے ملزمان سے ایک لیپ ٹاپ، سکینر، فوٹو کاپی، 10 موبائل فونز اور امتحانی پرچوں کی متعدد کاپیاں برآمد کر لیں۔ میرا خیل تھانے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، اور مزید تفتیش جاری ہے۔
گنڈا پور نے واقعہ کو میرٹ اور شفافیت کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم دیا۔
سی ایم سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ خط میں چیف سیکرٹری کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک سینئر افسر یا ٹیم مقرر کریں، ذمہ داروں کی نشاندہی کریں اور تادیبی کارروائی کی سفارش کریں۔