مودی پہلگام کے بعد کشیدگی میں کمی پر جنگ کو ترجیح دے رہے ہیں: NYT

مودی پہلگام کے بعد کشیدگی میں کمی پر جنگ کو ترجیح دے رہے ہیں: NYT

مودی پہلگام کے بعد کشیدگی میں کمی پر جنگ کو ترجیح دے رہے ہیں: NYT

 ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں ایک مہلک حملے کے بعد پاکستان کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کا جواز پیش کرنے کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔

پاکستان کو 22 اپریل کے حملے سے براہ راست جوڑنے والے ثبوتوں کی کمی کے باوجود جس میں 26 شہری مارے گئے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان ایک غیر مستحکم تصادم کا امکان بڑھ رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دائیں بازو کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے نریندر مودی نے فوری طور پر ایک درجن سے زائد عالمی رہنماؤں سے رابطہ کیا ہے اور 100 سے زائد غیر ملکی مشنوں کے سفیروں کو اعلیٰ سطحی بریفنگ کے لیے وزارت خارجہ میں طلب کیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کے حوالے سے سفارتی ذرائع نے کہا کہ ہندوستانی کوشش کشیدگی کو کم کرنے پر نہیں بلکہ ممکنہ فوجی کارروائی کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے پر مرکوز دکھائی دیتی ہے۔

پاکستان کا نام لیے بغیر، مودی نے ایک تقریر میں سخت سزا کا عزم کیا اور “دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہوں” کو ختم کرنے کا عہد کیا۔

IIOJK میں، ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا ہے، سینکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا ہے جب وہ مجرموں کی تلاش میں ہیں۔

بھارت نے پاکستان میں پانی کے بہاؤ میں خلل ڈالنے کے اقدامات کا بھی اعلان کیا ہے، 1960 کے سندھ آبی معاہدے کو معطل کر دیا ہے، پاکستانی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا ہے، اور بھارت کا دورہ کرنے والے پاکستانی شہریوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

اسلام آباد نے دوطرفہ معاہدوں میں شرکت کو معطل کرتے ہوئے ردعمل ظاہر کیا ہے، جس میں لائن آف کنٹرول، دونوں ممالک کے درمیان ڈی فیکٹو بارڈر سے متعلق انتظامات بھی شامل ہیں۔

مبینہ طور پر بھارت بھر میں مسلم مخالف جذبات شدت اختیار کر رہے ہیں، کشمیری طلباء کو بھارت کے دیگر شہروں میں ہراساں کیا جا رہا ہے اور بہت سے اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں.

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں