عمران خان کی بہنیں اور پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ جیل کے باہر مختصر نظر بندی کے بعد رہا ہو گئے۔

عمران خان کی بہنیں اور پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ جیل کے باہر مختصر نظر بندی کے بعد رہا ہو گئے۔

عمران خان کی بہنیں اور پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ جیل کے باہر مختصر نظر بندی کے بعد رہا ہو گئے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کئی سینئر رہنماؤں بشمول قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں کو راولپنڈی پولیس نے اڈیالہ جیل کے قریب سے کچھ دیر کے لیے حراست میں لیا اور بعد میں رہا کر دیا، جہاں پی ٹی آئی کے بانی کو رکھا گیا ہے۔

گرفتاریاں پولیس چوکی پر زبانی تصادم کے بعد ہوئیں جب گروپ کو خان ​​سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

گرفتار ہونے والوں میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر، سنی اتحاد کونسل (SIC) کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا اور خان کی بہنیں علیمہ خان، عظمیٰ خانم اور نورین خانم کے ساتھ ان کے کزن قاسم خان بھی شامل ہیں۔

پولیس حکام نے مبینہ طور پر گرفتاری کے وارنٹ دکھائے اور گروپ کو جیل وین میں منتقل کیا۔ “ہم آپ سب کو گرفتار کر لیں گے،” ایک افسر کے حوالے سے کہا گیا، جیسا کہ ایوب نے صحافیوں کو بتایا، “وہ اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کر رہے ہیں۔”

یہ واقعہ گورکھپور چوکی پر پیش آیا، جہاں پی ٹی آئی کے حامی جمع تھے، احتجاج میں نعرے لگا رہے تھے۔ اس سے ایک ہفتہ قبل بھی اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔

بعد ازاں پولیس نے حراست میں لیے گئے افراد کو چکری انٹر چینج کے قریب چھوڑ دیا۔ اس دوران وفاقی حکومت نے خان اور ان کے قانونی یا سیاسی ساتھیوں کے درمیان ملاقاتوں پر کسی قسم کی پابندی عائد کرنے سے انکار کیا۔

پی ٹی آئی کے عہدیداروں نے ان گرفتاریوں کی مذمت کی اور خبردار کیا کہ اگر ایسے اقدامات جاری رہے تو عوامی ردعمل سامنے آئے گا۔

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں