چین نے تجارتی تنازع کے درمیان بوئنگ جیٹ کے آرڈرز کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ اقدام امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں اضافے کے ساتھ سامنے آیا ہے، چینی سامان پر واشنگٹن ٹیرف 145 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
بلومبرگ نیوز نے انکشاف کیا کہ بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان تجارتی کشیدگی میں شدت آنے کے بعد چین نے مبینہ طور پر اپنی ایئر لائنز کو امریکی ایرو اسپیس کمپنی بوئنگ سے طیاروں کی فراہمی بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ٹیرف کی جنگ میں گہرا ہونے کے درمیان سامنے آیا ہے، جس میں امریکہ نے چینی درآمدات پر 145 فیصد تک ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔
اس کے جواب میں، چین نے امریکی اشیا پر 125 فیصد تک جوابی ٹیرف لگا دیا ہے، اور امریکی اقدامات کو غیر قانونی “غنڈہ گردی” قرار دیا ہے۔
بلومبرگ کے حوالے سے ذرائع کے مطابق چینی حکام نے گھریلو کیریئرز کو امریکی ساختہ طیاروں کے آلات اور پرزوں کی خریداری معطل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
بڑھتے ہوئے ٹیرف سے امریکی ایوی ایشن مصنوعات کی درآمد کی لاگت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
چینی حکومت مبینہ طور پر بوئنگ جیٹ طیاروں کو لیز پر دینے والی ایئر لائنز کی مدد کے لیے اقدامات پر غور کر رہی ہے اور تجارتی تنازعہ کی وجہ سے انھیں زیادہ اخراجات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
جبکہ امریکہ نے حال ہی میں اضافی ٹیرف میں اضافے کو روک دیا ہے اور سیمی کنڈکٹرز، سمارٹ فونز اور کمپیوٹرز سمیت ٹیک اشیا کے لیے کچھ چھوٹ کی پیشکش کی ہے- ایوی ایشن سیکٹر کو بھی اسی طرح کی کوئی ریلیف نہیں دی گئی ہے۔