سندھ حکومت اسکولوں میں طلباء کو مفت کھانا فراہم کرے گی.
سندھ حکومت نے ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کے تعاون سے سرکاری اسکولوں میں طلباء کو مفت دوپہر کا کھانا فراہم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
اس اقدام کا مقصد صوبے میں بچوں کو درپیش غذائی قلت اور غذائی تحفظ کے چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔
سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ اور ڈبلیو ایف پی کے کنٹری ڈائریکٹر کوکو اوشیما کے درمیان ملاقات کے دوران اسکولوں میں غذائی قلت اور خوراک سے متعلق مسائل سے نمٹنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ نے وضاحت کی کہ مالی مجبوریوں اور آبادی کے رجحانات کی وجہ سے، بہت سے والدین اپنے بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کرنے سے قاصر ہیں، جو ان کے سیکھنے کے عمل کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ یہ پروگرام ان علاقوں پر توجہ مرکوز کرے گا جہاں غربت اور خوراک کی عدم تحفظ موجود ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسکولوں میں باقاعدہ کھانا فراہم کرنے سے نہ صرف حاضری بہتر ہوگی بلکہ اسکول چھوڑنے کی شرح بھی کم ہوگی۔
یہ ان خاندانوں کی بھی حوصلہ افزائی کرے گا جو اکثر اپنے بچوں کو کام پر بھیجتے ہیں اور انہیں اسکول بھیجنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
اوشیما نے پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ متوازن غذائیت بچوں کی علمی نشوونما اور یادداشت کو بڑھاتی ہے، اس طرح ان کی سیکھنے کی صلاحیتوں میں بہتری آتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مناسب تغذیہ قوت مدافعت کو بھی بڑھاتا ہے، جس سے بچوں کو صحت مند اور بیماریوں سے زیادہ لچکدار رہنے میں مدد ملتی ہے۔
وزیر تعلیم نے اس بات پر زور دیا کہ اعلیٰ معیار کا کھانا فراہم کرنا اس اقدام کا بنیادی مرکز ہونا چاہیے۔
اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پروگرام کا پہلا مرحلہ کراچی کے ضلع ملیر میں شروع کیا جائے گا، جس میں ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے اسکولوں اور آس پاس کے علاقوں کا بنیادی سروے کیا جائے گا۔
اس اقدام کے ایک حصے کے طور پر، 11,000 بچوں کو اسکولوں میں “گرم کھانے کے لنچ باکس” ملیں گے۔