چین کے 'مصنوعی سورج' نے فیوژن تجربے میں تاریخی 17 منٹ کا پلازما ریکارڈ قائم کر دیا۔

چین کے ‘مصنوعی سورج’ نے فیوژن تجربے میں تاریخی 17 منٹ کا پلازما ریکارڈ قائم کر دیا۔

چین کے ‘مصنوعی سورج’ نے فیوژن تجربے میں تاریخی 17 منٹ کا پلازما ریکارڈ قائم کر دیا۔

چین نے نیوکلیئر فیوژن تجربہ کر کے ایک نئے، صاف ستھرے توانائی کے ذرائع کی تلاش میں اہم پیش رفت کی ہے۔

تجرباتی ایڈوانسڈ سپر کنڈکٹنگ ٹوکامک (EAST)، جسے اکثر چین کا ‘مصنوعی سورج’ کہا جاتا ہے، کامیابی کے ساتھ پلازما کو ریکارڈ 1,000 سیکنڈز یا 17 منٹ تک برقرار رکھا۔

اس نے 2023 میں قائم کیے گئے 403 سیکنڈز کے پچھلے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا، جو کہ فیوژن توانائی کی ترقی میں ایک اہم قدم ہے۔

نیوکلیئر فیوژن، وہ عمل جو سورج کو طاقت دیتا ہے، طویل عرصے سے توانائی کی پیداوار کا “ہولی گریل” سمجھا جاتا رہا ہے۔

نیوکلیئر فِشن کے برعکس، فیوژن میں جوہری نیوکلی کو ضم کرنا شامل ہوتا ہے تاکہ بڑی مقدار میں توانائی پیدا کی جا سکے، جس میں گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج نہیں ہوتا اور حادثات کا کم خطرہ ہوتا ہے۔

طویل مدتی استحکام حاصل کرنا اور 100 ملین ڈگری سیلسیس سے زیادہ درجہ حرارت تک پہنچنا سائنسدانوں کے لیے ایک بڑا چیلنج رہا ہے۔

تاہم، 1,000 سیکنڈ یا 17 منٹ سے زیادہ کے لیے پلازما کو مستحکم کرنے سے، چینی محققین کا خیال ہے کہ وہ فیوژن ٹیکنالوجی کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل کو پہنچ چکے ہیں۔

چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف پلازما فزکس کے ڈائریکٹر سونگ یونٹاؤ نے اس کامیابی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “ایک فیوژن ڈیوائس کو پلازما کی خود کو برقرار رکھنے والی گردش کو فعال کرنے کے لیے ہزاروں سیکنڈ تک اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ مستحکم آپریشن حاصل کرنا چاہیے۔

جو کہ مسلسل بجلی کی پیداوار کے لیے اہم ہے۔” انہوں نے عملی فیوژن توانائی کے حل کے حصول میں بین الاقوامی تعاون کو وسعت دینے کی امید بھی ظاہر کی۔

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں