سہیل عدنان نے برٹش جونیئر اوپن اسکواش چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیت لیا۔
عدنان نے انڈر 13 کیٹیگری میں کامیابی حاصل کی، اور آخری پاکستانی کھلاڑی کے جیتنے کے 18 سال بعد ٹائٹل اپنے نام کیا۔
پاکستانی نوجوان سہیل عدنان نے برٹش جونیئر اوپن اسکواش چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل جیت کر اس کھیل میں اہم کامیابی حاصل کرکے تاریخ رقم کردی۔
عدنان نے انڈر 13 کیٹیگری میں کامیابی حاصل کی، اور آخری پاکستانی کھلاڑی کے جیتنے کے 18 سال بعد ٹائٹل اپنے نام کیا۔
ایک سنسنی خیز فائنل میں، عدنان نے مصر کے معیز تمیر المغازی کو ایک کیل کاٹنے والے میچ میں شکست دی، اور 3 سیٹوں سے 2 سے فتح اپنے نام کی۔
ان کی شاندار کارکردگی نے انہیں باوقار ٹائٹل اپنے نام کرایا، جو تقریباً دو دہائیوں تک پاکستانی کھلاڑیوں سے محروم رہا۔
یہ جیت سکاٹش جونیئر اوپن اسکواش چیمپئن شپ میں عدنان کی جیت کے فوراً بعد ہوئی ہے، جس سے اسکواش کی دنیا میں ان کی بڑھتی ہوئی ساکھ کو مزید مستحکم کیا گیا ہے۔
پنجاب سکواش ایسوسی ایشن کے صدر نور امین مینگل نے عدنان کو ان کی تاریخی کامیابی پر دلی مبارکباد پیش کی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے بھی عدنان کو ان کی شاندار جیت پر مبارکباد دی۔
انہوں نے پاکستان کے لیے اس فتح کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس کے غیر معمولی کارنامے پر 12 سالہ بچے کی تعریف کی۔
نقوی نے کہا، ’’سہیل عدنان نے یہ اعزاز حاصل کرکے پاکستان کے لیے بڑا اعزاز حاصل کیا ہے۔‘‘ “18 سال بعد اس چیمپئن شپ کو حاصل کرنے کی ان کی شاندار کامیابی نے بین الاقوامی سطح پر سبز پرچم کو بلند کر دیا ہے۔”
نقوی نے مزید کہا، “یہ جیت قوم کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔ سہیل عدنان کی کارکردگی شاندار رہی ہے، اور وہ اپنی محنت اور عزم کے لیے واقعی تعریف کے مستحق ہیں،” نقوی نے مزید کہا۔