پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ فوجی عدالتوں نے ان لوگوں کو معاف کیا جن کی سزائیں مکمل ہونے کے قریب تھیں

پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ فوجی عدالتوں نے ان لوگوں کو معاف کیا جن کی سزائیں مکمل ہونے کے قریب تھیں

پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ فوجی عدالتوں نے ان لوگوں کو معاف کیا جن کی سزائیں مکمل ہونے کے قریب تھیں.

پاکستان تحریک انصاف  کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ فوجی عدالتوں نے ان لوگوں کو معافی دی تھی جو پہلے ہی ایک سال قید کاٹ چکے تھے، اور ان کی سزائیں مکمل ہونے کے قریب تھیں۔

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی گرفتاری کے دو دن بعد انہیں ملک چھوڑنے کی پیشکش کی گئی۔

پروگرام سینٹر اسٹیج میں بات کرتے ہوئے اکرم نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے ملک چھوڑنے کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اصرار کیا کہ جب تک پی ٹی آئی کے قیدیوں کی رہائی یقینی نہیں بنائی جاتی وہ نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ “عمران خان نے کہا کہ انہیں چھوڑنے کی پیشکشیں موصول ہوئیں، لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔

انہوں نے اصرار کیا کہ ہمارے قیدیوں کو چھوڑنے پر غور کرنے سے پہلے رہا کر دیا جائے”۔ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور پر گفتگو کرتے ہوئے اکرم نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب تمام جماعتیں موجود تھیں۔

انہوں نے کہا کہ “ہم نے اپنے مطالبات واضح طور پر پیش کر دیے ہیں۔ ہمارے دو اہم مطالبات ناقابلِ گفت و شنید ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ آگے بڑھنے کے لیے خان سے تفصیلی ملاقات انتہائی اہم تھی۔

“ہم نے انصاف مانگا ہے۔ ہم کسی غیر معقول چیز کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں۔

ہمارے قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے، اور ہمیں اپنے لاپتہ افراد کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے۔

اکرم نے مزید زور دے کر کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ مکمل طور پر معقول ہے، سوال ہے کہ ایسا کمیشن کیوں قائم نہیں ہو سکا۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پارٹی کے مطالبات آئین اور قانون کے مطابق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم قانون سے ہٹ کر کوئی چیز نہیں مانگ رہے ہیں۔ 190 ملین پاؤنڈ کے کیس کے بارے میں اکرم نے کہا کہ اگر کوئی درست الزامات ہوتے تو وہ اعلیٰ عدالت میں پہلی ہی سماعت میں طے پا جاتے۔

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں