Israeli airstrike kills five journalists in Gaza

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ صحافی ہلاک ہو گئے۔

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ صحافی ہلاک ہو گئے۔

حملے میں وسطی غزہ میں نوصیرات پناہ گزین کیمپ میں العودہ ہسپتال کے قریب ایک نشریاتی وین کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں پانچ صحافیوں سمیت کم از کم 38 مزید فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں، جس سے گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک خطے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 45,399 ہو گئی ہے۔

الجزیرہ نے رپورٹ کیا کہ جاری تنازعہ میں 107,000 سے زیادہ لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔

 صبح ہونے والے حملے میں وسطی غزہ کے نوصیرات مہاجر کیمپ میں العودہ ہسپتال کے قریب ایک نشریاتی وین کو نشانہ بنایا گیا، جس میں القدس ٹوڈے ٹی وی چینل کے پانچ صحافی ہلاک ہو گئے۔

ہلاک ہونے والوں کی شناخت فادی حسونہ، ابراہیم الشیخ علی، محمد ال لداہ، فیصل ابو القمسان اور ایمن الجادی کے نام سے ہوئی ہے۔

الجادی، جو ہسپتال کے باہر اپنی بیوی کا اپنے پہلے بچے کو جنم دینے کا انتظار کر رہا تھا، ہلاک ہونے والوں میں شامل تھا۔

بعد ازاں سول ڈیفنس کی ٹیموں نے جائے وقوعہ سے نعشیں نکال کر آگ پر قابو پالیا۔

اسرائیلی فوج نے ٹارگٹ حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے الزام لگایا کہ میڈیا کی گاڑی میں فلسطینی گروپ اسلامی جہاد کے ارکان سوار تھے۔

تاہم اسرائیل نے اپنے دعوے کی تائید کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

اس حملے کی آزادی صحافت کی تنظیموں کی طرف سے مذمت کی گئی ہے، غزہ کو اب صحافیوں کے لیے دنیا کا خطرناک ترین مقام قرار دیا جا رہا ہے۔

اسرائیل نے غیر ملکی صحافیوں تک رسائی کو محدود کر دیا ہے، صرف ان لوگوں کو ہی اجازت دی گئی ہے جو فوج کے ساتھ مل کر محصور انکلیو میں شامل ہیں۔

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں