پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے 24 نومبر سے 28 نومبر کے درمیان پارٹی کی سرگرمیوں سے متعلق واقعات کے حوالے سے متعدد ہسپتالوں اور سرکاری محکموں سے باضابطہ طور پر ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
پولی کلینک، پمز اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو لکھے گئے خطوط میں، بیرسٹر گوہر نے ہسپتالوں کے اندرونی اور بیرونی نگرانی والے کیمروں سے سی سی ٹی وی فوٹیج مانگی ہے، خاص طور پر 24 نومبر سے 28 نومبر کے درمیان خاص طور پر 24 نومبر کو صبح 9 بجے اور 28 نومبر کو رات 11 بجے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے اس ٹائم فریم کے دوران داخل ہونے والے مریضوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں، جن میں اموات کی تعداد، پوسٹ مارٹم اور کتنی لاشیں ان کے لواحقین کے حوالے کی گئیں۔
انہوں نے ان اموات کی وجوہات کے بارے میں مزید معلومات طلب کیں۔ ہسپتال کے ریکارڈ کے علاوہ، بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد میں سیف سٹی پراجیکٹ کے ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھ کر انہی تاریخوں کے دوران اسلام آباد کی بڑی سڑکوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی درخواست کی ہے۔
خط میں اہم راستوں پر نصب سیف سٹی کیمروں سے ریکارڈنگ تک رسائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں شہر کے داخلی اور خارجی راستے شامل ہیں، تاکہ رپورٹ ہونے والے واقعات کے ارد گرد کے حالات کی مزید تفتیش کی جا سکے۔
بیرسٹر گوہر نے سخت وارننگ جاری کی ہے کہ اگر مطلوبہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور ریکارڈ مقررہ ٹائم لائن میں فراہم نہ کیا گیا تو وہ قانونی چارہ جوئی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔