پنجاب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سموگ سے متعلقہ بندشوں اور دیگر غیر طے شدہ تعطیلات کی وجہ سے تعلیمی سال میں کمی کی تلافی کے لیے سکولوں میں ہفتہ کی چھٹی ختم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
ایک بار لاگو ہونے کے بعد، اسکول موجودہ پانچ کے بجائے ہفتے میں چھ دن کام کریں گے، جس سے طلباء کے لیے مزید تدریسی وقت یقینی ہوگا۔
ماہرین تعلیم نے روشنی ڈالی ہے کہ غیر منصوبہ بند تعطیلات کی وجہ سے پنجاب میں تعلیمی سال صرف 112 دن رہ گیا ہے جو کہ بین الاقوامی معیار کے 245 دنوں سے بہت کم ہے۔
اس کمی نے تعلیم کے معیار کے بارے میں تشویش پیدا کر دی ہے، خاص طور پر گریڈ 9 اور 10 کے طلباء کے لیے، جو اہم امتحانات کی تیاری کر رہے ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سموگ کی جاری صورتحال مزید تعطیلات کا باعث بن سکتی ہے جس سے یہ مسئلہ مزید بڑھ سکتا ہے۔
پنجاب میں پہلی بار سموگ کی وجہ سے سکول نومبر کے اوائل میں بند کر دیے گئے تھے اور حالیہ برسوں میں موسم سرما کی تعطیلات میں بھی توسیع کی گئی ہے۔
دسمبر کے موسم سرما کے وقفے کے قریب آنے کے ساتھ، تدریسی وقت کا نقصان بڑھنے کی توقع ہے۔ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے ضائع شدہ وقت کی تلافی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
حکومت نے مبینہ طور پر تعطیلات کے دوران اساتذہ کو سکولوں میں طلب کرنے سے انکار کر دیا ہے اور موجودہ حالات میں آن لائن کلاسز کا انعقاد چیلنجنگ ثابت ہوا ہے۔
مجوزہ چھ روزہ تعلیمی ہفتہ کا مقصد ان مسائل کو حل کرنا اور کھوئے ہوئے تدریسی وقت کو بحال کرنے میں مدد کرنا ہے، اس بات کو یقینی بنانا کہ طلباء کو رکاوٹوں کے باوجود مناسب تعلیمی مدد حاصل ہو۔