متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان میں خاص طور پر شپنگ، بندرگاہ کی کارکردگی، لاجسٹکس اور کسٹم ڈیجیٹائزیشن میں اپنی سرمایہ کاری کو بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
دونوں ممالک نے کئی شعبوں میں تعاون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مفاہمت کی چار یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے۔
ابوظہبی پورٹس گروپ کے ساتھ دستخط کیے گئے یہ مفاہمت نامے، پاکستان کی میری ٹائم افیئرز، ایوی ایشن، ریلویز، اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ شراکت داری کا احاطہ کرتے ہیں۔
اس بات کا اعلان جمعہ کو اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی ملاقات کے دوران کیا گیا، جہاں متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت ڈاکٹر تھانی بن احمد الزیودی نے متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
معاہدوں کا مقصد کسٹم کی جدید کاری، مال بردار ریل کوریڈورز، میری ٹائم شپنگ اور ہوائی اڈے کے بنیادی ڈھانچے میں مواقع تلاش کرنا ہے۔
خاص طور پر، شراکت داریوں کا ہدف ڈیجیٹل کسٹم کنٹرول میں بہتری، وقف مال بردار ریل لائنوں کی ترقی، اور پاکستان کے بحری بیڑے اور بین الاقوامی ہوائی اڈے کی خدمات کو بڑھانا ہے۔
وزیراعظم نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید اور وزیراعظم محمد بن راشد المکتوم کو پاکستان کی مسلسل حمایت پر سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات مشترکہ تاریخ اور ثقافتی اقدار سے جڑے گہرے، برادرانہ رشتے میں شریک ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان موجودہ اقتصادی شراکت داری پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے تجارت، توانائی اور سرمایہ کاری میں ہونے والی باہمی پیش رفت کی طرف اشارہ کیا، جس نے دونوں ممالک کی ترقی اور خوشحالی کو آگے بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا، “پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کے اثرات کو بڑھانے کے لیے متحدہ عرب امارات کا عزم ہمارے دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کا منہ بولتا ثبوت ہے،” انہوں نے پاکستان کے معاشی استحکام میں متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری کے نمایاں کردار پر زور دیتے ہوئے کہا۔
متحدہ عرب امارات کے وفد میں کاہیل گروپ کے چیئرمین شیخ احمد دلموک المکتوم شامل تھے۔ ابوظہبی پورٹس گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور گروپ سی ای او کیپٹن محمد الشمیسی؛ پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سالم الزابی؛ اور اے ڈی پورٹس کے سینئر حکام۔