رمیز راجہ نے بابر اعظم کو تنقید کے درمیان سوشل میڈیا سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔
پاکستان کے سابق کپتان رمیز راجہ نے راولپنڈی میں بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد بابر اعظم کو سوشل میڈیا سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
بابر نے میچ میں جدوجہد کی، پہلی اننگز میں کوئی رن نہیں بنایا اور دوسری میں صرف 22 رنز بنائے۔ پاکستان کو 10 وکٹوں سے بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں بابر کی حالیہ فارم تشویش کا باعث ہے، انہوں نے اپنے آخری سات میچوں میں 21.15 کی اوسط سے صرف 275 رنز بنائے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی جاری جدوجہد نے شائقین اور سابق کھلاڑیوں کو بھی مایوس کیا ہے جس کے باعث سوشل میڈیا پر بابر کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
اپنے YouTuve چینل پر بات کرتے ہوئے، راجہ نے نشاندہی کی کہ جب بھی ٹیم ہارتی ہے، اکثر توجہ بابر پر ہوتی ہے، خاص طور پر جب وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتا ہے۔ راجہ نے سوشل میڈیا کے اثرات پر روشنی ڈالی، جہاں ہر کوئی کھلاڑیوں پر تنقید اور تضحیک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس کا ان کے خیال میں حوصلہ شکنی ہونا چاہیے۔
ایسا لگتا ہے پوری قوم کو بابر اعظم کی شکل کے علاوہ کسی چیز سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ بدقسمتی سے کیا ہوتا ہے جب آپ کوئی میچ ہار جاتے ہیں اور آپ نے رنز نہیں بنائے ہوتے اور اگر آپ بابر اعظم ہیں تو آپ سرخی بن جاتے ہیں- ہم کیسے ہارے؟ اس نے کیا کیا؟ اس کی شراکت کیا تھی؟ اور پھر یہ سوشل میڈیا کا دور ہے۔ کوئی بھی کسی پر تنقید اور تضحیک کر سکتا ہے، اس کی ہر ممکن حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے،” راجہ نے کہا۔
راجہ نے بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کی گرتی ہوئی کارکردگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
کرکٹ ہمارے خون میں شامل ہے لیکن پتہ نہیں کب تک ہم ٹیسٹ کرکٹ میں اس طرح کے میچ ہارتے رہیں گے۔ جیت کے ساتھ مداحوں کی پیروی میں اضافہ ہوتا ہے اور شائقین کامیابی کی کہانیوں سے خود کو پہچانتے ہیں۔ بابر اعظم کی کامیابی کی ایک مشہور کہانی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ تینوں فارمیٹس میں ایک بڑا کھلاڑی رہا ہے،‘‘ اس نے نتیجہ اخذ کیا۔
مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں