پاکستان میں بجلی کے بحران نے عوام کی مشکلات بڑھا دیں

اسلام آباد: ملک بھر میں بجلی کے طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ گرمی کی شدت میں اضافہ اور طلب میں غیر معمولی اضافہ ہونے کے باعث بجلی کا شارٹ فال بڑھ گیا ہے۔ وزارت توانائی کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب اس وقت ۲۸ ہزار میگاواٹ جبکہ پیداوار صرف ۲۲ ہزار میگاواٹ کے قریب ہے، جس کی وجہ سے چھ سے آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔

بجلی کی فراہمی میں تعطل نے نہ صرف گھریلو زندگی متاثر کی ہے بلکہ کاروباری سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ بڑے شہروں میں فیکٹریاں اور چھوٹے کاروبار بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے باعث پیداواری مسائل کا شکار ہیں۔ تاجر تنظیموں نے حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ صنعتوں کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جا سکے۔

دوسری جانب دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ شہری علاقوں کے مقابلے میں زیادہ بتایا جا رہا ہے۔ کچھ علاقوں میں بارہ سے سولہ گھنٹے بجلی کی بندش کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ گرمی کے موسم میں بجلی کی بندش نے زندگی عذاب بنا دی ہے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے نظام میں اصلاحات کی جائیں اور فوری طور پر شارٹ فال پر قابو پایا جائے۔

وزارت توانائی نے کہا ہے کہ بجلی کی طلب میں کمی اور پیداوار میں اضافے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ اگلے چند روز میں صورتحال بہتر ہو جائے گی اور لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کر دیا جائے گا۔

توانائی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک کو مستقل بنیادوں پر بجلی کے بحران سے نکالنے کے لیے متبادل ذرائع، جیسے سولر اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ بصورت دیگر، ہر سال گرمیوں میں یہ بحران شدت اختیار کرتا رہے گا، جس سے نہ صرف عوام بلکہ معیشت کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں