لیاری میں عمارت گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی، امدادی کام جاری.
حکام نے بتایا کہ جمعہ کی صبح لیاری کے محلے میں پانچ منزلہ رہائشی عمارت گرنے سے تین خواتین اور ایک بچے سمیت کم از کم 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
ہنگامی امدادی کارکنوں نے اب تک نو زخمیوں کو بچا لیا ہے، لیکن حکام کو خدشہ ہے کہ کم از کم 25 سے 30 مزید افراد اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہو سکتے ہیں۔
لیاری کے علاقے بغدادی میں واقع اس عمارت میں چھ خاندان رہائش پذیر تھے اور جمعے کو منہدم ہو گئی۔ امدادی کارکن فوری طور پر پہنچ گئے، بھاری مشینری کا استعمال کرتے ہوئے ملبے کو نکالا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس عمارت کو تین سال قبل غیر محفوظ قرار دیا گیا تھا، اس کے باوجود نہ تو رہائشیوں نے وہاں سے نکالا اور نہ ہی حکام نے کوئی انفورسمنٹ کارروائی کی۔
عمارت کی ہر منزل میں مبینہ طور پر تین اپارٹمنٹس تھے۔ دو ملحقہ عمارتوں — ایک دو منزلہ اور سات منزلہ ڈھانچہ — کو احتیاط کے طور پر خالی کر دیا گیا ہے۔ مزید خطرات سے بچنے کے لیے منہدم عمارت کی بجلی اور گیس کی لائنیں کاٹ دی گئی ہیں۔
کراچی کے کمشنر سید حسن نقوی نے کہا کہ ریسکیو آپریشن میں 24 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے غیر محفوظ عمارتوں کے مکینوں پر زور دیا کہ وہ رضاکارانہ طور پر نقل مکانی کریں۔
ہم لوگوں کو ان کے گھروں سے زبردستی نہیں نکال سکتے۔” انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی تعمیرات سے نمٹنے کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ساتھ میٹنگ بلائی گئی ہے۔