پی ٹی آئی نے فوج کو سیاست میں گھسیٹنے کی حکومتی کوششوں کو 'شرمناک، قابل مذمت' قرار دے دیا

پی ٹی آئی نے فوج کو سیاست میں گھسیٹنے کی حکومتی کوششوں کو ‘شرمناک، قابل مذمت’ قرار دے دیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے فوج کو سیاست میں گھسیٹنے کی حکومتی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک اور قابل مذمت قرار دیا ہے۔

 پارٹی نے عمران خان کے نام سے سابق فوجی اہلکار جنرل فیض حمید کو نشانہ بنانے کی کوششوں کو بھی مسترد کر دیا۔

عطا اللہ تارڑ اور فیصل واوڈا جیسی سیاسی شخصیات کے ریمارکس پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ حکومت کے اقدامات پاکستان کی مسلح افواج کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ فوج کو سیاسی تنازعات میں ملوث کرنے کی حکومتی کوششیں نہ صرف شرمناک ہیں بلکہ ہماری مسلح افواج کے امیج کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) سے اس معاملے کی وضاحت اور حقائق عوام کے سامنے پیش کرنے کے لیے فوری ردعمل کا مطالبہ کیا گیا۔

پی ٹی آئی نے روشنی ڈالی کہ گزشتہ ڈھائی سالوں میں ریاستی حمایت یافتہ شخصیات کی جانب سے بے بنیاد بیانیے کا پرچار کیا گیا اور جھوٹے الزامات لگائے گئے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ “متعدد اشتعال انگیزیوں کے باوجود، پی ٹی آئی نے ہمیشہ فوج کو سیاست سے الگ رکھا ہے، اور ہم نے اسے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے سے گریز کیا ہے۔”

بیان میں بعض حکومتی اہلکاروں پر بھی تنقید کی گئی، انہیں “اسٹیبلشمنٹ کی کٹھ پتلیاں” قرار دیتے ہوئے، ان پر ذاتی سیاسی فائدے کے لیے فوج کی شبیہہ کو خراب کرنے کا الزام لگایا گیا۔

پی ٹی آئی نے سابق فوجی سربراہ قمر جاوید باجوہ کے غیرجانبداری کے حوالے سے دعووں پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ان ریاستی شخصیات کی وجہ سے انہیں کمزور کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں