پاکستانی حکومت نے فرح خان کو دبئی سے واپس لانے کا فیصلہ کرلیا
پاکستانی حکومت نے فرح خان کو دبئی سے واپس لانے کا فیصلہ کرلیا
اسلام آباد – نئی قائم ہونے والی وفاقی حکومت نے فرح خان کو متحدہ عرب امارات سے پاکستان واپس لانے کے لیے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔
اس پیشرفت کی تصدیق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کی جنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں کام کرنے والے چار افراد کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات سامنے لانے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
حکام مبینہ طور پر پی ٹی آئی چیف کے مبینہ غیر ملکی اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی بینکوں سے رجوع کریں گے۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اور فیڈرل بیورو آف ریونیو پھر قانون کے مطابق کام کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے ٹیکس گوشواروں اور ذرائع آمدن کی بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
اس سے قبل قومی احتساب بیورو (نیب) نے فرح خان کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد کیسز میں تحقیقات شروع کی تھیں۔
اینٹی گرافٹ واچ ڈاگ نے دعویٰ کیا کہ فرحت شہزادی عرف فرح خان کے اکاؤنٹ میں گزشتہ تین سالوں کے دوران 847 ملین روپے کے فنڈز منتقل کیے گئے ہیں، جو ان کے بیان کردہ اکاؤنٹ پروفائل سے مطابقت نہیں رکھتے۔ اس میں یہ بھی شامل کیا گیا کہ یہ کریڈٹ فرح خان کے ذاتی اکاؤنٹ میں موصول ہوئے تھے اور کچھ ہی عرصے میں فوری طور پر واپس لے لیے گئے تھے۔
دریں اثنا، پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے فرح خان کی دولت میں بڑے پیمانے پر اضافے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے قصور ہیں اور انہیں اپنا موقف پیش کرنے کا مناسب موقع دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرح میری بیوی کے ساتھ قربت کی وجہ سے نشانے پر رہی اور وہ ‘سیاسی انتقام’ کا شکار ہے۔
مزید پڑھنے کے لیے یہاں پر کلک کریں