پشاور کی مسجد میں بم دھماکے میں کم از کم 55 جاں بحق، 200 کے قریب زخمی
پشاور – شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں جمعہ کو نماز جمعہ کے دوران ایک زور دار دھماکہ ہوا، جس میں کم از کم 55 افراد ہلاک اور 200 کے قریب زخمی ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق پشاور کے مصروف ترین علاقے قصہ خوانی بازار میں واقع امام بارگاہ کچہ رسالدار کو حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ بتایا گیا کہ یہ خودکش دھماکہ تھا۔
سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
ریسکیو اہلکار زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر رہے ہیں جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کے پی کے وزیر اعلیٰ کے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ دھماکہ نماز جمعہ کے دوران ہوا۔
2
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی. جہاں پولیس کے ساتھ ان کا فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں میں سے ایک مسجد میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا اور حملہ کیا۔
سی سی پی او پشاور محمد اعجاز نے بھی بیرسٹر سیف کے بیان کی تائید کی۔ انہوں نے کہا کہ دو دہشت گردوں نے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی اور ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے دونوں پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
Deeply saddened by loss of precious lives in the heinous terrorist attack in Peshawar. Its perpetrators & masterminds want to tarnish Pak’s image. They will be brought to justice. We will not allow our gains against terrorism & our internal security to be compromised at any cost.
— Moeed W. Yusuf (@YusufMoeed) March 4, 2022
وزیر اعظم عمران خان، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، وزیر داخلہ شیخ رشید سمیت دیگر سیاسی شخصیات نے پشاور دھماکے کی مذمت کی ہے۔