پاکستان میں 22,000 سے زائد سرکاری افسران دوہری شہریت کے حامل ہیں: رپورٹ
اسلام آباد – سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائی گئی۔ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 22,000 سے زائد اعلیٰ سرکاری افسران دوہری شہریت کے حامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گیارہ ہزار افسران کا تعلق پولیس اور بیوروکریسی سے ہے۔ ان میں سے 540 کینیڈین شہریت رکھتے ہیں، 240 برطانوی اور 190 امریکی۔
درجنوں سرکاری افسران آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ملائیشیا، آئرلینڈ اور دیگر ممالک کی شہریت رکھتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا۔ کہ دوہری شہریت کے حامل افسران میں گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ گریڈ 22 کے چھ افسران دوہری شہریت کے حامل ہیں۔
دوہری شہریت کے حامل افسران اس وقت داخلہ ڈویژن، پاور ڈویژن، ایوی ایشن ڈویژن، فنانس ڈویژن، پٹرولیم، وزارت تجارت، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وزارت اطلاعات، ریلوے اور دیگر میں کام کر رہے ہیں۔
نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے 1515 افسران بھی شہریت رکھتے ہیں۔
دوہری شہریت والے اہم افسران میں خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹری کامران بلوچ (PAS، گریڈ 22)، وفاقی سیکرٹری برائے انسانی حقوق رابعہ آغا (PAG، گریڈ 22)، سیکرٹری بورڈ آف انویسٹمنٹ (BOI) سردار احمد نواز سکھیرا (گریڈ 22) شامل ہیں۔ ڈی جی پاسپورٹ امیگریشن عشرت علی (گریڈ 21) سمیرا نذیر صدیق، سیکرٹری اوقاف پنجاب ذوالفقار احمد گھمن، کسٹمز زیبا حئی اور دیگر۔